![]() |
| How to Perform Umra |
عمرہ ادا کرنے کا آسان طریقہ
عمرہ کے مبارک سفر پر
جانے کیلئے چند ضروری ہدایات
عمرہ سیکھنے کا مرحلہ
حج اور عمرہ کی فضیلت:
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: حج وعمرہ مسلسل کیاکرو کیونکہ یہ دونوں فقر ومحتاجی اور گناہوں کو اس طرح دور کردیتے ہیں جس طرح لوہار اور سنار کی بھٹی لوہے اور سونے چاندی کی میل کچیل دور کر دیتی ہے اور حج مبرور کا بدلہ تو بس جنت ہی ہے۔ (سنن الترمذی: ج1 ص288 ابواب المناسک باب ماجاء فی ثواب الحج والعمرۃ)
مشورہ :
بعض اوقات پرواز لیٹ ہوجاتی ہے اور احرام کی پابندیوں میں مشکل پیش آسکتی ہے۔ اس لئے مشورہ ہے کہ دو
رکعت نماز نفل پڑھنے کے بعد نیت نہ کریں اور نہ ہی تلبیہ پڑھ لیں بلکہ جب جہاز میں
بیٹھ کر جہاز اڑان بھر لے تب نیت کر کے تلبیہ پڑھ لیں ۔
اہم مسئلہ:
اگر کسی عورت کو احرام باندھنے سے پہلے حیض شروع ہو جائے تو
وہ بھی احرام باندھ لے اور اس کی پابندیوں پر عمل کرے۔ مکہ مکرمہ پہنچ کر مسجد
حرام میں نہ جائے بلکہ انتظار کرے ، جب پاک ہوجائے تو غسل کرے پھر جا کر طواف کرے
اور عمرہ کرے۔
نوٹ : عمرہ پر
جانے سے پہلے عمرہ کے فرائض ، واجبات و دیگر مسائل اور طریقہ کار کو سیکھنا نہایت
ضروری ہے۔
فرائض
1. میقات سے پہلے احرام
باندھ کر نیت کیساتھ تلبیہ پڑھنا۔
2. مکہ پہنچ کر بیت اللہ
کا طواف کرنا۔
واجبات
1. صفا و مروہ کا سعی
کرنا۔
2. حلق یا قصر کرنا( بال
کتروانا یا منڈوانا)
چند ضروری اور اہم الفاظ جن کو جاننا اور سیکھنا ضروری ہے ۔
تلبیہ : لَبَّیْكَ
اَللّٰھُمَّ لَبَّیْكَ،لَبَّیْكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ لَبَّیْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَ
النِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِیْكَ لَكَ
ترجمہ: حاضر ہوں ،اے اللہ میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں تیرا
کوئی شریک نہیں ، میں حاضر ہوں، بے شک تمام تعریفیں تیری ہی لائق ہیں ، ساری
نعمتیں تیری ہی دی ہوئی ہیں اوربادشاہی تیری ہی ہے،تیرا کوئی شریک نہیں ۔
نیت : اَللّٰھُمَّ
اِنّیْ اُرِیْدُ الْعُمْرَةَط فَیَسِّرْ ھَا لِیْ وَ تَقَبَّلْھَا مِنِّیْ
ط
ترجمہ: اے اللہ میں عمرہ کی نیت کرتا ہوں ،پس تو اس کو میرے
لئے آسان کردے اور قبول فرمالے۔
طواف کی نیت: اللّٰهُمَّ إِنِّيْ أُرِيْدُ
طَوَافَ بَيْتِكَ الْحَرَامِ فَيَسِّرْهُ لِيْ وَتَقَبَّلْهُ مِنِّيْ
ترجمہ: اے اللہ میں طواف کی نیت کرتا ہوں ،پس تو اس کو میرے
لئے آسان کردے اور قبول فرمالے۔
دوران طواف دعا: سُبْحَانَ اللّٰهِ
وَالْحَمْدُلِلّٰهِ وَلَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَ اللّٰهُ أَكْبَرُ وَلَا
حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِا للّٰهِ
پڑھتےرہیں یا کوئی
بھی ذکر اذکار ، استغفارہواور دُعائیں
مانگتے رہیں۔
رکن یمانی کی دعا: اَللّٰھُمَّ إِنِّیْ
أَسْأَ لُكَ الْعَفْوَوَالْعَافِیَةَ فِي الدُّنْیَا وَالْآخِرَةِ۔
رکن یمانی سے حجر اسود تک:
رَبَّنَآاٰتِنَا فِي
الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِي الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ
زم زم پینے کی دعا :
اَللّٰھُمَّ
إِنِّیْ أَسْأَ لُكَ رِزْقًا وَّا سِعًا
وَّعِلْمًا نَافِعًا وَّ شِفَائً مِّنْ كُلِّ دَآئٍ
استلام کی دعا : بِسْمِ اللّٰهِ، اَللّٰهُ اَ كْبَرْ ،وَ لِلّٰهِ الْحَمْدُ
(صفا مرو ہ )سعی کی دعا : إِنَّ الصَّفَا
وَالْمَرْوَةَ مِن شَعَائِرِ اللَّهِ ۖ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ
فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَن يَطَّوَّفَ بِهِمَا ۚ وَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ
اللَّهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ۔
روضہ اقدس ﷺپر سلام :
أَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَارَسُوْلَ اللّٰهِ، ۔ أَلصَّلٰوةُ
وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَانَبِیَّ اللّٰهِ، ۔ أَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَاحَبِیْبَ
اللّٰهِ
روضہ مبارک حضرت ابوبکر صدیق ؓپر سلام :
أَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خَلِيْفَةَ رَسُوْلِ اللّٰهِ
أَبَابَكْرِنِ الصِّدِّيْقَ جَزاكَ
اللّٰهُ عَنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ خَیْرًا
روضہ مبارک حضرت عمر فاروق ؓپر سلام :
أَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا اَمِيْرَ الْمُؤْمِنِيْنَ عُمَرَ
الْفَارُوْقَ الَّذِئ أَعَزَّ اللّٰهُ بِهِ الْإِسْلَامَ جَزاكَ اللّٰهُ عَنْ
أُمَّةِ مُحَمَّدٍ خَیْرًا
چند ضروری الفاظ جس کو جاننا ضروری ہے۔
استلام : حجر اسود کو بوسہ دینا یا اگر رش کی وجہ سے ممکن
نہ ہو تو ہاتھ لگا کر ان کو بوسہ دینا یا محض ہاتھوں کا اشارہ کر کے ہاتھوں کو بوسہ دینا۔
اضطباع : چادر کو داہنی بغل کے نیچے سے نکال کراس کے دونوں
کنارے بائیں کندھے پراسطرح ڈال دینا کہ دایاں کندھا کھلا رہے ۔
طواف : بیت اللہ شریف کے اردگرد مخصوص طریقے سے سات چکر
لگاکر دو رکعت صلاۃ طواف مقام
ابراہیم کے پر یا جہاں پر جگہ میسر ہونماز
ادا کرنا۔
رمل : طواف کے پہلے
تین چکروں میں شانے ہلاتے ہوئے قریب قریب قدم رکھ کر ذرا تیزی سے چلنا جیسے بہادر
اور پہلوان لوگ چلتے ہیں ۔
حجراسود : جنت سے آیا ہوا پتھر ہے جو بیت اللہ شریف کے دروازے کی دائیں جانب بیت اللہ کے جنوب
مشرقی کونے پر لگاہوا ہے ۔
رکن یمانی : بیت
اللہ کے جنوب مغربی کونے کو کہتے ہیں کیونکہ یہ یمن کی جانب ہے۔
مطاف : طواف کرنے کی جگہ کو کہتے ہیں جو بیت اللہ شریف کے
چاروں طرف ہے ۔
ملتزم: بیت اللہ کے دروازے اور حجراسود کے درمیان والی جگہ
کوکہتے ہیں ۔ جہاں دیوار کے ساتھ چمٹ کر دعا کرنا مسنون ہے۔
میلین اخضرین : سعی
کے دوران (سبز لائٹیں جو سعی کی جگہ پر چھت
میں لگی ہوئی ہیں ) کے درمیان مرد حضرات ہلکی رفتار سے دوڑیں اور عورت عام
چال چلیں ۔
دم : حالت احرام میں بعض ممنوع کام کرنے کی وجہ سے بھیڑ ،
بکری یا اونٹ ، گائے وغیرہ کا ذبح کرنا
واجب ہو جانے کو دم کہتے ہیں۔
باب السلام :
مسجدنبویﷺکاوہ دروازہ جہاں سےروضہ اقدس ﷺ پر حاضری وسلام
کیلئے داخل ہوناہے۔
ریاض الجنّہ: مسجدنبویﷺکاوہ حصہ
جوروضہ اقدسﷺ اورمنبررسولﷺکے درمیان ہے اس کوجنت کاٹکڑا کہتے ہیں ۔
صُفّہ : مسجدنبویﷺمیں وہ جگہ جہاں پردورنبویﷺ میں صحابہ
کرامؓ کی ایک جماعت (اصحاب صفہ) دین سیکھتے تھے۔جن کی تعدادمختلف ہوتی تھی۔
جنت البقیع: مسجدنبویﷺکے قریب مسشہور قبرستان جہاں پر صحابہ کرامؓ کی
قبریں موجودہیں۔
جبل احد : یہ وہ جنتی پہاڑہے
جہاں پر احدکی لڑائی ہوئی تھی ۔اسکے بارے
میں بہت فضائل ہیں ۔
مسجد قباء :
مسلمانوں کی پہلی مسجد جس کی بنیاد حضوراقدسﷺ نے خود رکھی
ہے۔جسمیں دونفل کاثواب عمرہ کے برابرہے۔
گنبد حضرا: روضہ اقدس ﷺ پر سبز
رنگ کا بنا ہوا گنبد ہے ۔
آفاقی : وہ شخص مراد ہے جو میقات کی حدود سے باہر رہتاہو مثلاً
پاکستانی ، بھارتی ، مصری ، شامی ، عراقی ،ایرانی وغیرہ ۔ یہ
لوگ بغیر احرام کے مکہ مکرمہ میں داخل
نہیں ہو سکتے۔
عمرہ کی تیاری کا مرحلہ
ضروری ہدایات:
درج ذیل اشیاءسامان والے بیگ میں نہیں رکھنا بلکہ ہینڈ بیگ میں
رکھناہے۔
احرام اور بلٹ ، ویکسنیشن سرٹیفیکیٹ ، شناختی
کارڈ ، ATM
کارڈ ، ویزہ
ووچر ، فوٹوکاپیاں (لازمی) ،پاسپورٹ ، فوٹوکاپیاں
(لازمی) ، ہوائی چپل ، دیگر ضروری کاغذات۔
ضروری ادویات:
پیرا
سیٹامول ، اومنی ڈال ، ڈسپرین ،
ڈکلوفینک
، فلیجل ، اموڈیم ، سپرو فلاکسیسین ، آ گمینٹین ، ایرتھروسین ، ای ویان ، سربیکس ذی
خاص ادویات:
دل کی بیماری کیلئے، بلڈ پریشر کی بیماری کیلئے ، شوگر کی بیماری کیلئے ، الرجی کیلئے ، دیگر کوئی بیماری ہو ۔
گھر سے روانگی:
1. غسل کریں
2. بیماری کی صورت میں صرف وضو کریں
3. مونچھیں ،بال
خط بنوائیں
4. زیر ناف اور بغل کے با ل صاف کر یں
5. ناخن تراشے
6. دو رکعت نفل ادا کرکے
دعا کریں
7. سامان اور تمام ضروری کاغذات چیک کر لیں
8. خلوص سے گناہوں سے
توبہ اور لوگوں سے معافی لے کر دُعا پڑھ کر گھر سے نکلے
عمرہ ادائیگی کا مرحلہ
نیّت
نیت میقات سے پہلے کرنا لازم ہے لہٰذااگر فلائٹ
ڈائرکٹ ہو تو گھر سے یا ائرپورٹ سے یا اگر راستے میں ٹہرنا ہو جیسا کہ دبئی یا
بحرین میں تو وہاں سے نیت احرام باندھ لیں۔ احرام باندھنے سے پہلے غسل کریں یا
بیماری کی صورت میں وضو کریں۔ مرد احرام کی دو چادریں طریقے کے مطابق باندھ لیں
جوتے اتار کر ہوائی چپل پہن لیں۔ جبکہ
خواتین سلے ہوئے کپڑے، دستانے اور جراب پہنیں رکھے۔اور پردے کا خاص اہتمام کریں
البتہ چہرے پر کپڑانہ لگنے دیں جس کیلئے چھجے والی ٹوپی پہن لیں۔ اگر مکروہ وقت نہ
ہو۔ تو دو رکعت نفل ادا کریں۔ (نوٹ: احرام کی پابندیاں نیت اور تلبیہ پڑھنے کے
ساتھ شروع ہو جاتی ہے صرف چادریں باندھنے سے نہیں) اور پھر عمرہ کی نیت ان الفاظ
سے کریں۔اَللّٰھُمَّ اِنّیْ اُرِیْدُ الْعُمْرَةَ ط فَیَسِّرْ ھَا لِیْ وَ تَقَبَّلْھَا مِنِّیْ ط
پھر مرد بلند اور خواتین آہستہ آواز سے تلبیہ تین بار پڑھ لیں۔ پھردعاکریں۔ اب
احرام کی پابندیاں شروع ہوئی۔
احرام کی پابندیاں :
سلے
ہوئے کپڑے، عام جوتے (صرف مرد) ، صابن، خوشبواستعمال نہیں کرسکتے۔بال، ناخن نہیں
کاٹ سکتے۔ ہمبستری، خواہش والی باتیں، شکار نہیں کر سکتے یا بدن کے جونہیں مار
سکتے۔
مکہ مکرمہ میں داخلہ
دوران
سفر بکثرت تلبیہ پڑھتے رہے۔
تلبیہ لَبَّیْكَ اَللّٰھُمَّ لَبَّیْكَ،لَبَّیْكَ لَا شَرِیْكَ
لَكَ لَبَّیْكَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَ النِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ لَا شَرِیْكَ
لَكَ
مکہ
مکرمہ پہنچ کر اپنے کمرہ رہائش گاہ پر اپنی سامان کو محفوظ کرلیں۔ اگر ضروری ہو تو
آرام کرلیں ورنہ اچھی طرح وضوکرکے تازہ ہوکرمسجد حرام کو
جائیں۔ مسجد حرام میں داخل ہوتے وقت دعا۔ بِسْمِ
اللّٰهِ
وَالصَّلٰوةُوَالسَّلَامُ
عَلٰي رَسُوْلِ اللّٰه۔
پھر دایاں پاؤں داخل کر کے یہ دعاپڑھ لیں۔ رَبِّ
اغْفِرْ لِيْ ذُنُوْ بِیْ وَافْتَحْ لِيْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ۔
جب بیت اللہ شریف پر نظر پڑے۔ تو تین بار اَللّٰهُ اَكْبَرْ اور تین بار لَا
اِلٰهَ اِلَّااللّٰه پڑھ کر دونوں ہاتھ دعا
کیلئے اُٹھائیں درود شریف پڑھ کر خوب دعائیں مانگے کیونکہ یہ قبولیت کا خاص وقت
ہے۔
بیت اللہ شریف کے مقامات کا تعارف:
طواف
مرد
اضطباع یعنی دایاں کندھا چادر سے باہر نکال دیں۔ اور بیت اللہ کو رخ کر کے حجر
اسود کی سیدھ سے قدرے چند قدم پہلے کھڑا ہوکر نیت کرلیں۔ اور حجر اسود کا استقبال
کرلیں۔ اب حجر اسود کے بالکل سیدھ میں آکر استلام کریں۔ بِسْمِ اللّٰهِ، اَللّٰهُ اَ كْبَرْ ، وَ لِلّٰهِ الْحَمْدُ
اور پھر دائیں طرف مڑ کر طواف شروع کریں۔ دوران طواف
خانہ کعبہ کی طرف سینہ یا پشت کرنا جائز نہیں۔ مرد پہلے تین چکروں میں رمل یعنی
قدرے تیز اکڑ کر چلیں۔ رکن یمانی سے حجر
اسود تک دعا: رَبَّنَآاٰتِنَا
فِي الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّ فِي الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ پڑھتےرہیں۔حجر اسود پر آکر
دوبارہ بِسْمِ اللّٰهِ، اَللّٰهُ اَ كْبَرْ ،وَ لِلّٰهِ الْحَمْدُ پڑھ کراستلام کریں۔ اسی طرح سات
چکر پورا کرلیں۔ پورے طواف میں آٹھ استلام کرلیں۔ طواف کے بعد اگر ممکن ہو تو
ملتزم پر آکر خوب گڑ گڑا کر دعائیں مانگے۔ اب مقام ابراہیم کے پیچھے یا جہا ں جگہ
مل جائے دو رکعت واجب الطواف پڑھیں۔ اور
خوب دعا مانگے۔اب خوب پیٹ بھر کر آب زم زم پی لیں۔ (دعا) سعی سے پہلے حجر اسود کا
نواں استلام کریں۔اور پھر صفا ومروہ کی
سعی کیلئے جائیں۔
سعی
سعی
کیلئے صفا پر پہنچ کر سعی کی نیت کرلیں۔ اورخانہ کعبہ کی رخ کر کے خوب دعا مانگے۔
صفا سے مروہ کی طرف روانہ ہو جائے جب سبز لائٹ پر پہنچے تو مرد قدرے تیز چلے
خواتین عا م چال چلیں۔ اور یہ دعا کریں۔
إِنَّ
الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِن شَعَائِرِ اللَّهِ ۖ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَا
جُنَاحَ عَلَيْهِ أَن يَطَّوَّفَ بِهِمَا ۚ وَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّهَ
شَاكِرٌ عَلِيمٌ
مروہ
پہنچ کر پھر خانہ کعبہ کی طرف رخ کرکے دعا مانگے یہ ایک چکر پورا ہوگیا۔ پھر مروہ
سے صفا اور صفاسے مروہ اسی طرح آخری یعنی ساتواں چکر مروہ پر پورا ہو جائیگا۔ ہر
چکر میں مرد سبز لائٹ کے درمیان اعتدال کے ساتھ دوڑیں۔ اس دوران یہ دعا پڑھیں ۔
رَبِّ اغْفِرْوَارْحَمْ وَ تَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ
إِنَّكَ أَنْتَ الْأَعَزُّالْأَكْرَمُ
سعی
کے بعد اگر مکروہ وقت نہ ہو تو شکرانے کے دو نفل حرم میں پڑھ لیں۔

حلق یا قصر
سعی
کے بعد مرد سارے سر کے بال منڈوالیں۔ اور خواتین سارے سر کے بال ایک انگلی کے پورے
کے لمبائی سے احتیاطاًکچھ زیادہ کٹوائیں
بہت بہت مبارک ہو عمرہ مکمل ہو گیا۔ اللہ تعالی قبول فرمائیں۔ اب احرام کی
پابندیاں ختم ہو گئیں اور عام لباس پہن کر باقی زندگی اللہ تعالی کی مرضی کے مطابق
بسر کرنے کی کوشش کریں۔مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران نماز کی پابندی کے ساتھ جتنا
ہوسکے طواف کا اہتمام کریں۔
نفلی طواف :
نفلی
طواف میں احرام، اضطباع، رمل اور سعی نہیں ہوگا۔ البتہ طواف کے سات چکر اور دورکعت
واجب طواف ضروری ہے۔
مدینہ منوّرہ کی حاضری
جب مدینہ منورہ جانے کا ارادہ ہو تو ضروری ہے کہ آدمی
آنحضرت ﷺ کے روضہ مبارک کی زیارت کی نیت کرے تاکہ آنحضرت ﷺ کی شفاعت حاصل ہو۔ حضرت
عبداللہ ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ زَارَ قَبْرِ يْ وَ جَبَتْ لَوْشَفَا عَتِیْ۔ (شعب
الایمان للبہیقی: ج3 ص 490 فصل الحج والعمرۃ)
ترجمہ: جو شخص میری قبر کی زیارت کرےگا تواس کے لیے میری
شفاعت واجب ہوگی ۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے ایک اور روایت ہے کہ رسول للہ ﷺ
نے فرمایا:
ترجمہ: جو شخص میری زیارت کو آئے اور اسے میری زیارت کے
علاوہ کوئی اور مقصد نہ ہو تو اس کا مجھ پر حق ہے کہ میں اس کی شفاعت کروں۔
مدینہ منورہ جاتے ہوئے راستے میں ذوق وشوق اور کثرت کے ساتھ
درود شریف پڑھتے رہیں ۔ مدینہ پہنچ کر اپنی رہائش گاہ پر سامان رکھیں۔ بہتر ہے کہ
غسل کریں ورنہ وضو کرلیں ۔ عمدہ پاک صاف
لباس پہنیں ، خوشبولگا کر خوب تیار ہوں اور ادب و احترام کے ساتھ مسجد نبوی کی طرف
چلیں ۔ مسجد نبوی میں سنت کے مطابق ادب واحترام کیساتھ یہ دعا پڑھتے ہوئے داخل
ہوں؛
مکروہ وقت نہ ہوں تو دو رکعت نفل تحیتہ المسجد اور صلوٰۃ
شکرانہ پڑھیں ریاض الجنۃ میں جگہ ملے تو بہتر ہے ورنہ مسجد میں جہاں جگہ ملے نفل
ادا کرلیں۔
درود و سلام پیش کرنا:
v روضہ مبارک کی جالی
سے چار پانچ ہاتھ کے فاصلے پر آنحضرت ﷺ کی قبر مبارک کے سامنے ادب و احترام سے
کھڑے ہو کر اس طرح سلام پیش کریں؛
أَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَارَسُوْلَ اللّٰهِ، ۔ أَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَانَبِیَّ اللّٰهِ، ۔ أَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَاحَبِیْبَ اللّٰهِ
v اس کے بعدایک قدم چل
کر حضرت ابوبکرصدیق ؓ کی قبر کے سامنے کھڑے ہوں اور یوں سلام پیش کریں؛
أَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا خَلِيْفَةَ رَسُوْلِ اللّٰهِ أَبَابَكْرِنِ الصِّدِّيْقَ جَزاكَ اللّٰهُ عَنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ خَیْرًا
v اس کے بعدایک قدم
مزید چل کر حضرت عمر فاروق ؓ کی قبر کے سامنے کھڑے ہوں اور یوں سلام عرض کریں؛
أَلسَّلَامُ عَلَیْكَ یَا اَمِيْرَ الْمُؤْمِنِيْنَ عُمَرَ الْفَارُوْقَ الَّذِئ أَعَزَّ اللّٰهُ بِهِ الْإِسْلَامَ جَزاكَ اللّٰهُ عَنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ خَیْرًا
دوسروں کی جانب سے روضہ اقدس ﷺ پر سلام کا طریقہ!
اگر کوئی شخص آنحضرت ﷺ کی خدمت میں سلام پیش کرنے کی
درخواست کرے تو اس کا سلام اس طرح پیش کریں مثلاً:
“یا رسول اللہ ! مُنصف خان بن عبدالجلیل کی طرف سے سلام قبول فرمائیں ، وہ آپ کی شفاعت
کا طلبگار ہے۔ ”
دن میں
جتنی بار ہو سکے روضہ اقدس ﷺ پر حاضر ہوکر صلٰوۃ و سلام پیش کرتے رہیں۔ جتنے دن
مدینہ منورہ میں قیام ہو تلاوت قرآن پاک ، ذکر و اذکار اور درود و سلام کی کثرت
کریں ۔ مرد حضرات مسجد نبوی میں باجماعت نماز کا خوب اہتمام کریں۔ اس قیام کے
دوران مقامات مقدسہ کی زیارات بھی کریں جنت البقیع ، مسجد قبا، میدان احد ، شہداء
احد وغیرہ کی زیارت کیلئے جائیں۔
نوٹ :
مسجد نبوی میں باجماعت نماز ادا کرنے کی فضلیت مردوں کیلئے
ہے ، عورتوں کیلئے اپنی رہائش گاہ پر نماز پڑھنا افضل ہے ۔
مبارک اوقات کو قیمتی بنانا !!!
اس مبارک اوقات کو قیمتی بنانے کیلئے اپنی اوقات کی تر تیب پہلے دن سے مقرر کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے کیونکہ پتہ بھی نہیں چلتا اور وقت پورا ہو جاتاہے۔
اس لئے مدینہ منورہ میں قیام کے دوران صبح جلدی اُٹھ کر قیام گاہ پر وضو وغیرہ کرکے تہجد کیلئے مسجد پہنچ جائیں تہجد اور فجر کی جماعت کےدرمیان تلاوت ، درود شریف کا اہتمام کریں ۔ فجر کی نماز کے بعد مسجد قباء جاکر اشراق ادھر پڑھ لیں واپس آکر جنت البقیع کا سلام کریں پھر باب السلام سے داخل ہوکر روضہ اقدس ﷺ کا سلام کریں ۔ اب قیام گاہ پر آکر ناشتہ وغیرہ کر کے آرام کریں اورظہر کی نماز کیلئے ایک گھنٹہ پہلے تیاری کرکے مسجد نبوی پہنچ جائیں ۔ پھر اگر قیام گاہ نزدیک ہو تو واپس آکر دوپہر کا کھانہ کھا لیں اور دور ہو تو نماز سے پہلے فارغ ہوکر جائیں۔ عصر کی نماز کیلئے جاکر پھر مسجد نبوی میں رہ کر مغرب اور عشاء پڑھ کرپھر واپس آئیں۔ رات کا کھانہ کھا کر جلدی سو جائیں تاکہ پھر جلدی اُٹھیں۔اسی طرح مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران مکمل ترتیب کیساتھ وقت گزاریں تاکہ ہمارا قیمتی وقت ضائع نہ ہو۔
#Umra ka Tariq
#How to perform Umra
#Haramin
#Makkah
#Madina








0 Comments